23 Verses Adultery and Divorce زنا اور طلاق




23  Verses Adultery and Divorce زنا اور طلاق

1.       طلاق کے بارے میں یسوع کی تعلیم
یہ بات کہی گئی ہے کہ جوکو ئی اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہے تو اسکو چاہئے کہ وہ اسکو تحریری طلاق نامہ دے۔ [c] 32 لیکن میں تم سے کہتا ہوں ،” کوئی بھی شخص جو اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے تو وہ اپنی بیوی کو حرام کا ری کر نے کے گناہ کا قصور وار بناتا ہے- کسی بھی شخص کو اپنی بیوی کو طلاق دینے کا صرف ایک ہی وجہ ہے- وہ یہ کہ اسکی بیوی نے کسی غیر مرد سے جنسی تعلقات قائم کی ہو-اور کو ئی بھی شخص اس طلاق شدہ عورت سے شادی کر تا ہے تو وہ حرام کاری کا گناہ کر نے کا قصور وار ہے-  (متّی5باب۔31تا32آیت)
Matthew 5:31-32
but I say to you that everyone who divorces his wife, except for the reason of unchastity, makes her commit adultery; and whoever marries a divorced woman commits adultery. "It was said, 'WHOEVER SENDS HIS WIFE AWAY, LET HIM GIVE HER A CERTIFICATE 
  OF DIVORCE'

2.    طلاق سے متعلق یسوع کی تعلیم
 چند فریسی یسوع کے پاس آئے اور اس کو غلطی میں پھنسا نے کے لئے اس سے پوچھا، “کیا کو ئی شخص کسی بھی وجہ سے اپنی بیوی کو طلاق دینا صیح ہے ؟ یسوع نے کہا ، “کیا تم اس بات کو صحیفوں میں نہیں پڑھتے ہو۔جب خدا نے اس دنیا کو پیدا کیا تو انسانوں میں مرد وعورت کو پیدا کیا۔ [a]اس وجہ سے خدا نے کہا ہے کہ مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر صرف اپنی بیوی کا ہو کر رہے گا۔ اور دونوں ایک ہو کر رہیں گے۔۔ [b] اس لئے یہ دونوں دو نہ رہیں گے بلکہ ایک ہی ہیں اور ان دونوں کو خدا ہی نے ایک بنا یا ہے ا ور کسی کو بھی علیحدٰہ نہ کر نا چا ہئے۔ فریسیوں نے پو چھا، “اگر ایسا ہی ہے تو موسیٰ نے یہ کیوں حکم دیا کہ کوئی مرد چا ہے تو طلاق نامہ لکھ کر اس کو چھو ڑ سکتا ہے ؟یسوع نے جواب دیا، “تم نے خدا کی تعلیم کو قبول نہیں کیا اس لئے کہ موسیٰ نے تمہیں بیوی کو طلاق دینے کی اجا زت دی ہے۔ابتداء میں بیوی کو طلاق دینے کی کوئی اجا زت نہیں تھی۔ میں تم سے جو کہنا چاہتا ہوں وہ یہ کہ اپنی بیوی کو چھوڑ کر دوسری عورت سے شا دی رچا نے والا زانی وبد کار ہوگا۔اگر پہلی بیوی کسی دوسرے آدمی سے نا جا ئزو جنسی تعلقات قا ئم کر لی ہو تو تب وہ شخص اپنی بیوی کو چھوڑ کر دوسری عورت سے شادی کر سکتا ہے (متّی19باب۔3تا9آیت)

3.    طلاق اور دوسری شادی

18 جو اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہے اور دوسری عورت سے شادی کرتا ہے تو وہ زنا کا مجرم ہے۔ اور مطلقہ عورت سے شادی کر نے والا بھی گویا زنا کر نے والا ہو تا ہے۔
(لوقا 16باب۔18آیت)
4.    شادی کی مثال
مثال کے طور پر ایک شادی شدہ عورت شریعت کے مطا بق اپنے شوہر کی زندگی تک ہی پابند رہتی ہے لیکن جب اسکا شوہر مر جاتا ہے تو وہ بیاہتا کی پا بندی سے آزاد ہو جا تی ہے۔ شوہر کی زندگی میں اگر کسی دوسرے شخص سے رشتہ رکھے تو وہ زانیہ ہے۔ لیکن اسکا شوہر مرگیا ہے تو بیاہتا کی شریعت اس پر لا گو نہیں ہو تی یہاں تک کہ اگر وہ دوسرے مرد کی بھی ہو جائے تو بھی وہ حرام کاری کر نے کی قصور وار نہ ٹھہرے گی۔ (رومیوں7باب۔2تا3آیت)
5.    شادی کی سب کو عزت کرنی چا ہئے شادی کا بستر پاک رکھنا چاہئے خدا ہی ان لوگوں کا فیصلہ کرے گا جو حرامکا ری کے گناہ اور زنا کرتے ہیں۔ (عبرانیوں13باب۔4آیت)
6.       ایک عورت اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کی پا بند ہے جب تک شو ہر زندہ رہتا ہے لیکن اگر اسکا شو ہر مر جائے تو وہ آزاد ہے جس سے چا ہے شا دی کر سکتی ہے بشرطیکہ وہ آدمی خدا وند میں ایمان رکھتا ہو۔ (1کرنتھِیُوں 7باب۔39آیت)
7.    یسوع کا طلاق کے بارے میں تعلیم دینا
چند فریسی یسوع کے پاس آ ئے اور اس کو آز ما نے لگے اور پوچھا ، “کیا کسی کا اپنی بیوی کو طلاق دینا صحیح ہے؟
یسوع نے جواب دیا، “موسیٰ نے تمہیں کیا حکم دیا ہے؟
فریسیوں نے جواب دیا، “موسیٰ نے کہا ہے کہ اگر کو ئی شخص اپنی بیوی کو طلا ق دینا چاہے تو وہ اپنی بیوی کو طلاق نا مہ لکھ کر طلاق دے سکتا ہے۔
 یسوع نے کہا، “خدا کی تعلیمات کو قبول کر نے کی بجا ئے انکار کر نے سے موسیٰ نے تم کو وہ حکم دیا ہے۔ جب خدا نے دنیا کو پیدا کیا تو انسانوں کو مرد اور عورت کی شکل میں پیدا کیا،۔ [a] اسی وجہ سے مرد نے اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر عورت کو اپنا رفیق حیات بنایا۔ پھر وہ دونوں ایک بن گئے۔ [b]جس کی وجہ سے وہ دونوں الگ نہیں بلکہ ایک ہوتے ہیں۔ اس طرح جب خدا نے ان دونوں کو ملا یا ہے تو کوئی بھی انسان ان میں جدائی نہ ڈا لے۔
 یسوع اور ان کے شاگرد جب گھر میں تھے شاگردوں نے طلاق کے مسئلہ پر یسوع سے دوبارہ پوچھا۔11 یسوع نے انکو جواب دیا “جو اپنی بیوی کو چھوڑ کر دوسری عورت سے شادی کرے تو اپنی بیوی کے خلاف زنا کا مرتکب ہو تا ہے۔ 12 اور کہا کہ ایک عورت جو اپنے شوہرکو طلاق دے اور دوسرے مرد سے شادی کرے تو وہ بھی حرام کاری کی قصور وار ہوگی-” (مرقس10باب۔2تا12آیت)
8.       14 اور تم پو چھو، “ہمارے تحفے کے خداوند کے ذریعہ کیوں قبول نہیں کیا گیا؟ ” کیوں کہ خداوند تمہا رے خلاف گواہ ہے۔اس نے دیکھا کہ تم اپنی بیوی کے جس سے تم نے جوانی کے وقت شادی کی تھی بے وفا تھے۔ تم نے اس سے دغابازی کی حالانکہ وہ مقدس وعدہ سے تمہا رے شریک حیات ہے۔ 15 کیا خدا نے شو ہر بیوی کو ایک جسم اور ایک روح ہو نے کے لئے پیدا نہیں کیا؟ اور وہ کیا ہے جس کی خدا نے خواہش کی؟ خدا ترس نسل۔اس لئے اس روحانی اتحاد کو قائم رکھنے کے لئے ہو شیار رہو، اور اس عو رت سے جس سے تم جوانی میں شادی کی تھی بے وفائی مت کر۔خداوند اسرائیل کا خدا فرماتا ہے، “کیوں کہ میں طلاق سے نفرت کر تا ہوں، “میں اس آدمی سے نفرت کر تا ہوں جو اپنے کپڑوں کو تشدد سے ڈھانکتا ہے، [a] “خداوند قادر مطلق فرماتا، “اس لئے ہو شیار رہو اور اپنی بیوی سے بے وفائی مت کر۔ (ملاکی2باب۔14تا16آیت)
9.       ہو سکتا ہے کو ئی آدمی کسی عورت سے شادی کرے اور کچھ خفیہ باتیں اس کے بارے میں جان لے جسے کہ وہ پسند نہیں کرتا ہے۔ اگر وہ آدمی اس عورت سے خوش نہیں ہے تو اسے طلاق نامہ لکھ کر اس عورت کو دینا چا ہئے تب اپنے گھر سے اس کو بھیج دینا چا ہئے۔ جب اس نے اس کا گھر چھو ڑدیا ہے تو وہ دوسرے آدمی کے پاس جا کر اس کی بیوی ہو سکتی ہے۔ 3-4 لیکن مان لو۔ کہ نیا شوہر بھی اسے پسند نہیں کرتا ہے اور اسے وِداع کردیتا ہے اور اگر وہ آدمی اسے طلاق دیدیتا ہے۔ تو بھی پہلا شوہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے یا اگر نیا شوہر مرجا تا ہے تو پہلا شو ہر اسے پھر سے بیوی کی طرح نہیں رکھ سکتا ہے وہ اس کے لئے نجس ہو چکی ہے۔ اگر وہ اس سے پھر شادی کرتا ہے تو وہ ایسا کام کریگا جس سے خداوند نفرت کرتا ہے تمہیں اس ملک میں ایسا نہیں کرنا چا ہئے جسے خداوند تمہا را خدا رہنے کے لئے دے رہا ہے۔ (استثناء24باب۔1تا4آیت)
10.   یسوع زیتون کی پہا ڑی پر چلے گئے۔ صبح سویرے وہ پھر سے ہیکل میں آگیا۔ تمام لوگ یسوع کے پاس جمع ہوئے۔ تب وہ بیٹھ گئے اور لوگوں کو تعلیم دینے لگے۔ شریعت کے استاد اور فریسیوں نے وہاں ایک عورت کو لا ئے جو زنا کے الزام میں پکڑی گئی۔ اس کو ڈھکیل کر لوگوں کے سا منے کھڑا کیا گیا۔ یہودیوں نے کہا ، “اے استاد یہ عورت زنا کے فعل میں پکڑی گئی ہے۔ موسیٰ کی شریعت کا حکم یہ ہے کہ اس عورت کو جو ایسا گناہ کرے اسے سنگسار کیا جائے۔ اب آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟
 ان لوگوں نے یہ سوال محض اسے آ ز ما نے کے لئے پوچھا تھا تا کہ اس طرح اس کی کوئی غلطی پکڑیں لیکن یسوع نے جھک کر ز مین پر انگلی سے کچھ لکھنا شروع کیا۔ تب یہودی سردار یسوع سے اپنے سوال کے متعلق اصرار کر نے لگے تب یسوع اٹھ کھڑے ہوئے اور کہا ، “یہاں تم میں کو ئی ایسا آدمی ہے جس نے گناہ نہ کیا ہو اور ایسا آدمی اگر ہے تو اس عورت کو پتھر مارنے میں پہل کرے۔ اور یسوع نے دوبارہ جھک کر زمین پر کچھ لکھا۔
یہ سن کر سب کے سب چھوٹے بڑے ایک ایک کر کے وہاں سے کھسکنے لگے یہاں تک کہ یسوع وہاں اکیلا رہ گیا اور وہ عورت بھی وہیں کھڑی رہ گئی۔ 10 یسوع دوبارہ کھڑا ہوا اور کہا ، “اے خا تون وہ تمام لوگ کہاں ہیں؟ کیا کسی نے بھی تجھے مجرم قرارنہیں دیا؟
عورت نے جواب دیا ، “کسی نے بھی کچھ نہیں کہا ؟” تب یسوع نے کہا ، “میں بھی تم پر الزام کا حکم نہیں لگاتا ہوں۔ تم یہاں سے چلی جا ؤ اور آئندہ کوئی گناہ نہ کرنا (یوحنا1تا11آیت)
11.   پھر میں نے دیکھا کہ جب بے وفا اسرائیل کی زناکاری کے سبب سے میں نے اس کو طلاق دیدی اور اسے طلاق نامہ لکھ دیا، تو بھی اس کی بے وفا بہن یہودا ہ نہ ڈری بلکہ اس نے بھی جا کر بدکاری کی۔  (یرمیاہ 3باب۔8آیت)
12.   لیکن ایک شخص جو جنسی گناہ کرتا ہے وہ احمق ہے۔ کوئی بھی جو ایسا کرتا ہے اپنے آپ کو برباد کرتا ہے۔ (امثال6باب۔32آیت)
13.   اِس لئے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنی بیوی کا ہو جا تا ہے۔ اور وہ دو نوں ایک ہی جسم بن جا تے ہیں۔
وہ دو نوں بر ہنہ تھے لیکن وہ شرمندہ نہیں ہو ئے۔  (پیدائش 2باب۔24آیت)
14.   اگر کوئی جو میرے پاس آئے اور میری محبت سے زیادہ اپنے ماں باپ بیوی بچوں بھا ئیوں بہنوں اور اپنے آپ سے محبت کرنے والے کے لئے ممکن نہیں کہ وہ میرا شاگرد بنے۔ (لوقا 14باب۔26آیت)
15.   میں نے سنا ہے کہ تم سے جنسی بد فعلی کے گناہ ہو تے ہیں اور ایسی جنسی بد فعلیاں ان لوگوں میں بھی نہیں تھیں جو خدا کو نہیں جانتے۔ ایک شخص اپنے باپ کی بیوی کے ساتھ رہتا ہے۔(۱ کرنتھِیُوں 5باب۔1آیت)
16.   اور تمہیں اپنے ساز و سامان کے ساتھ کھو دنے کے لئے ایک کھُنتی رکھنی چا ہئے۔ اس لئے جب تم کو حاجت ہو تو تم ایک گڑھا کھو دو اور اسے ڈھک دو۔ 14 کیوں؟ کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تمہا رے خیمہ میں دشمنوں کو شکست دینے میں تمہا ری مدد کرنے کے لئے تمہا رے ساتھ ہے اس لئے خیمہ پاک رہنا چا ہئے۔ تب خداوند تم میں کچھ کراہیت نہیں دیکھے گا اور تم سے آنکھیں نہیں پھیرے گا۔
دوسرے قوانین
اگر کو ئی غلام اپنے مالک کے یہاں سے بھا گ کر تمہا رے پاس آتا ہے تو تمہیں اس غلام کو اس کے مالک کو نہیں واپس کرنا چا ہئے۔ 16 یہ غلام تمہا رے ساتھ جہاں چا ہے وہاں رہ سکتا ہے جو بھی شہر کو چنے وہ اس میں رہ سکتا ہے تمہیں اسے پریشان نہیں کرنا چا ہئے۔
کسی اسرا ئیلی مرد یا عورت کو ہیکل کا فحش کار [a] خدمت گذار نہیں بنانا چا ہئے۔ 18 مرد یا عورت طوائفا نہ پیشہ کی کما ئی ہو ئی دولت کو خداوند اپنے خدا کی ہیکل میں نہیں لا یا جانا چا ہئے۔ کو ئی آدمی کئے گئے وعدہ کے سبب خدا کو دی جانے وا لی چیز کے لئے اس پیسے کا استعمال نہیں کر سکتا۔خداوند تمہا را خدا سبھی مرد اور عورت طوائفوں سے نفرت کرتا ہے۔
اگر تم کسی اسرا ئیلی کو کچھ اُدھا ردو تو تم اس پر سود نہ لو۔ تم پیسوں پر ، کھانے کی چیزوں پر یا کو ئی ایسی چیز جس پر سود لیا جا سکے سود نہ لو۔ 20 تم غیر ملکی سے سود لے سکتے ہو لیکن تمہیں دوسرے اسرا ئیلی سے سود نہیں لینا چا ہئے۔ اگر تم اُن اصولوں کی تعمیل کرو گے تو خداوند تمہا را خدا اس ملک میں جہاں تم رہنے جا رہے ہو ہر اس چیز میں جو کچھ تم کرو گے برکت د یگا۔جب بھی تم خداوند اپنے خدا سے وعدہ کرو تو تم اسے پو را کرنے میں دیر نہ کرو۔ کیو نکہ خداوند چاہتا ہے کہ تم اسے پو را کرو۔اگر تم وعدہ کی ہو ئی چیز وں کو نہیں دو گے تو تم گناہ کے مرتکب ہو گے۔ (استثناء23باب۔13تا21آیت)
17.   نصیحت سن ، اور تربیت کو قبول کر ، اورآخر میں تو عقلمند ہو جائے گا۔  (امثال19۔باب20آیت)
18.   اگر تم کسی آدمی کو معاف کر تے ہو تو میں بھی اسے معاف کروں گا اور میں نے معاف کیا ہے تو اس کو تمہارے لئے ہی معاف کیا ہے اور مسیح میرے ساتھ تھا۔    (۲ کرنتھیوں2باب۔10آیت)
19.   اور کہا کہ اگر تیرا بھائی تیرے ساتھ دن میں سات بار بھی غلطی کرے اور تجھ سے ہر مرتبہ آ کے کہے کہ معاف کر توتجھے اسے معاف کر نا چا ہئے۔ (لوقا17باب۔4آیت)
20.   کیا تم نہیں جانتے کہ بد کار خدا کی بادشاہت کے وا رث نہ ہوں گے؟ ایسے لوگ خدا کی بادشاہت میں وارث نہ ہو ں گے جو حرامکاری، بتوں کی پرستش، عیاش، زناکار اور لونڈے باز ہیں۔ (۱ کرنتھِیُوں6باب۔9)
21.    لیکن جو لوگ ڈرپوک ہیں اور بے ایمان ہیں بھیا نک کام کر نے والے خونی اور جنسی حرامکار ،جادو گر ،بُت کی عبادت کر نے والے اور جھو ٹے ہیں۔ ایسے تمام لوگوں کی جگہ جلتی ہو ئی گندھک کی جھیل میں ہے یہ دوسری موت ہے۔ (مکاشفہ21باب۔8آیت)
22.   زمانہ قدیم میں لوگوں نے خدا کو نہیں پہچانا لیکن خدا نے اس بھول کو در گزر کردیا لیکن خدا اب ہر آدمی سے یہ مانگ کر تا ہے کہ وہ اپنے دل اور زندگی کو بدل ڈالیں۔  (اعمال 17باب۔30آیت)
23.   جب یسوع آسمان سے دہکتے ہو ئے شعلوں کے ساتھ ظاہرہوں تو ان لوگوں کو بھی جو خدا کو نہیں جانتے اور ان کو بھی جو ہمارے خدا وند یسوع کی انجیل کی اطا عت نہیں کرتے سزا دے گا۔ (۲ تھسلنیکوں 1باب۔8آیت)
THANK YOU,
GOOD BLESS YOU
AUTHOR: AMNAN MASIH





No comments